READ THIS

Air Lines Tickets Book karnay k liye / Emaan-o-Yaqeen k waqiyaat / Deen-e-Islam ki khobsorat aor sahi malomaat hasil karnay k liye hamari Website visit karain www.mydailyroutine2333.blogspot.com

Norway ki aik larki jab Pakistan aayi to uss ne kya kaha?

Norway ki aik larki jab Pakistan aayi to uss ne kya kaha?


ناروے کی ایک لڑکی جب پاکستان آئی تو اس نے کیا کہا؟


جب الله تعالیٰ کسی انسان کو دین کی سمجھ دے دیتا ہے اور انسان کے دل کے اندر ایمان کی روشنی اور مٹھاس کو داخل کر دیتا ہے تو پھر ناروے کے ماحول اور معاشرے میں پلی بڑھی لڑکی آج کی جدید اور ترقی کرتی ہوئی دنیا کے بظاہر چمکتے ، جھلملاتے رسم و رواج ، Open Minded ذہن اور طور طریقوں پر زندگی بسر رنے کے بجائے وہ ناروے کی لڑکی 1442 ہجری سال پہلے کے حقیقی اور خوبصورت رسم و رواج کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی زندگی بسر کرنا پسند کرتی ہے.


ایسی ہی ایک نارویجن لڑکی کے بارے میں آج ہم آپ سے بات کریں گے اور آپ کو بتائیں گے کہ اس لڑکی نے کون سا اہم پیغام ہماری مسلمان لڑکیوں / بہنوں کو دیا تھا.


پیارے دوستو! ناروے کی ایک لڑکی...جوناروے میں پیدا ہوئی اور جس نے ناروے میں آنکھ کھولی اور اس کے بچپن کے دن ناروے کی ٹھنڈی اور آزاد فضائوں میں گزرے اور ناروے میں ہی اس نے اسکول پڑھا اور اپنی بقیہ پڑھائی مکمل کی.


اور اس لڑکی کے دن رات ناروے میں گزرتے رہے اور زندگی کی گاڑی چلتی رہی اور پھر ایک دن ایسا ہوا کہ الله تعالیٰ نے اس نارویجن لڑکی کو اسلام کی دولت عطا فرما دی اور اس لڑکی کے دل کو ایمان کی مٹھاس اور روشنی سے منور کر دیا.


پھر ایک دن وہ ناروے کی آبائی لڑکی الله تعالیٰ کے خوبصورت دین اسلام کو سیکھنے کیلئے عورتوں کی جماعت کے ساتھ الله کے راستے میں سفر کرتے ہوئے ناروے سے پاکستان کے شہر لاھور سے کچھ فاصلے پر موجود عالمی تبلیغی مرکز (رائیونڈ) تشریف لائی.


رائیونڈ تبلیغ مرکز میں چند دن گزارنے کے بعد اس ناروے کی لڑکی کو جماعت کی عورتوں کے ساتھ لاھور شہر کے مختلف مقامات پر ایمان کی دعوت کا کام کرنے کیلئے بھیجا گیا.


اسی دوران اس ناروے کی لڑکی جس نے ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی دین اسلام کی خوبصورت وادیوں میں قدم رکھا تھا ؛ اُس کا بیان (LECTURE) لاہور کی ایک یونیورسٹی میں رکھا گیا.

Norway ki aik larki jab Pakistan aayi to uss ne kya kaha?


جب وہ نارویجن لڑکی لاہور کی اُس یونیورسٹی کے کمرے میں پہنچی جہاں اُس نے طالب علموں سے مخاطب ہونا تھا اور بیان کرنا تھا توہال میں بیٹھی سب لڑکیوں نے کیا خوبصورت منظر دیکھا کہ وہ نارویجن لڑکی سر سے لے کر پاؤں تک مکمل پردہ کئیے ہوئے ہال میں داخل ہوئی.


کچھ  ٹائم کیلئے یونیورسٹی کے ہال میں موجود لڑکیاں یہ سوچتی رہیں کہ یہ وہ لڑکی ہے جو ناروے میں پیدا ہوئی اور ناروے کے آزاد خیال تہذیب کے اندر پلی بڑھی اور اپنی زندگی کا ایک عرصہ اُس تہذیب میں گزارا.


جی ہاں دوستو! ایسا ہی ہوتا ہے، جب الله تعالیٰ کسی کو دین اسلام کی سمجھ دیتا ہے تو پھر ناروے کی آزاد خیال تہذیب میں پلنے بڑھنے والی لڑکی... آج کے جدید دور میں بھی مکمل پڑدہ کے اندر رہنا اور گھر کی چار دیواری کے اندر رہ کر زندگی گزارنے میں فخر محسوس کرتی ہے اور جب الله تعالیٰ کسی سے دین اسلام کی سمجھ واپس لے لیتا ہے تو پھر مسلمان ہو کر بھی سر پر چادر رکھنا ، پڑدے کے اندر رہنا اور گھر کی چاردیواری میں رہنا ہمیں بوجھ لگنے لگتا ہے.


بہر حال اُس نارویجن لڑکی نے اپنی بات شروع کی اور پہلے الله تعالیٰ کی عظمت اور بڑائی کو بیان کیا اور پھر حضور نبی اکرمﷺ کی تعریف اور امت پر کیے ہوئے احسانات کا ذکر کیا،  اور قرآن پاک میں ذکر کے گئے واقعات سے دعوت کا آغاز کیا اور اپنی ساری گفتگو کے دوران اُس نارویجن لڑکی نے ایک ایسی بات کہی اور ایک ایسا پیغام دیا جو ہم سب کے لئے مشعل راہ بن سکتا ہے اور ہمیں دنیا کے خاردار راستوں سے بچا کرالله تعالیٰ اورحضورنبی اکرم تک لے جانے میں ہماری مدد کر سکتا ہے.


نارویجن لڑکی کا اہم پیغام مسلمان بہنوں کے نام:


نارویجن لڑکی نے یونیورسٹی کی طالب علموں / لڑکیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ یورپ کی جس تہذیب اور ثقافت اور زندگی گزارنے کے طرز کو دیکھ کر تمھارے مُنہ سے رال ٹپکنے لگتی ہے اور تم انہیں کی طرح بننے کی کوشش کرتی ہو آج.. ان کی گفتگو میں بھی، ان کے لباس/ ڈریسنگ میں بھی، ان کی سوچ کی آزادی میں بھی.

Norway ki aik larki jab Pakistan aayi to uss ne kya kaha?

نارویجن لڑکی نے مزید کہا کہ ہم یہ سب کچھ کر کے دیکھ چکے ہیں.  یورپ کی اس طرز زندگی کے اندر کی تاریکیوں کو ہم بہت قریب سے دیکھ چکے ہیں اور جس زندگی کو ہم اپنا کر اسے تھوک چکے ہیں،  آج تم اسی کو اپنی زبان سے چاٹ رہی ہو.


 تو پیارے دوستو! یہ تھا اہم پیغام ایک نارویجن لڑکی کا جو مسلمان ہونے کے بعد کچھ سال پہلے پاکستان آئی تھی.


اور یہ اہم پیغام صرف یونیورسٹی کے ہال میں بیٹھی ہوئی لڑکیوں کیلئے نہیں تھا بلکہ یہ پیغام امّت محمّدﷺ کی تمام بیٹیوں اور بہنوں کیلئے ہے کہ وہ یورپ کے غیر اسلامی طرز زندگی کو چھوڑ کر1442ہجری سال پہلے کے خوبصورت اسلامی طرز زندگی کو اپنا لیں اور دنیا اور آخرت کی تمام کامیابیوں کو اپنے دامن میں سمیٹ لیں.


الله تعالیٰ سے دعا بھی ہے... اور ہمیں یقین ہے کہ اس پیغام کو پڑھنے کے بعد ہماری مسلمان بہنیں اس خوبصورت اسلامی طرز زندگی کو اپنانے کی ہر دم کوشش کریں گی.


====    ==========        ===========           ========  

Post a Comment

BE THE FIRST TO COMMENT !!!

Previous Post Next Post