READ THIS

Air Lines Tickets Book karnay k liye / Emaan-o-Yaqeen k waqiyaat / Deen-e-Islam ki khobsorat aor sahi malomaat hasil karnay k liye hamari Website visit karain www.mydailyroutine2333.blogspot.com

Kon hongi woh larkiyan, auratein jo 'Dajjal' ka saath dain gi?

Kon hongi woh larkiyan, auratein jo 'Dajjal' ka saath dain gi?


 آج میں جس اہم موضوع پر آپ سے بات کرنے جا رہا ہوں وہ موضوع ہے کہ '' کون ہونگی وہ لڑکیاں اور عورتیں جو 'دجال' کا ساتھ دیں گی؟


اور ان لڑکیوں کا ذہن ، ان کی سوچ اور ان کے جذبات کس طرح کے ہوں گے؟ ان تمام  اہم نکات پر ہم روشنی ڈالیں گے اور آپ سب دوستوں تک خوبصورت اوردرست علم پہنچانے کی کوشش کریں گے، تا کہ ہماری تمام مسلمان بہنیں اپنے آپ کو 'دجال' کے فتنہ سے محفوظ رکھ سکیں.


دوستو! /دجال/ ایک ایسا فتنہ ہے جسے الله تعالیٰ اپنے حکم سے قیامت لانے سے پہلے دنیا میں نمودار کریں گے مسلمانوں کا امتحان لینے کیلئے... اور مسلمانوں کیلئے وہ بہت سخت وقت ہوگا.


/دجال/ کے ماتھے پر لکھا ہوگا "کافر" جو صرف اور صرف بندہ مومن کو نظر آئے گا اور اسے صرف بندہ مومن ہی پڑھ سکے گا (الله تعالیٰ توفیق سے).


نوٹ: مومن اور مسلمان میں کیا فرق ہے؟ اس بارے میں ہم آپ کو اپنے اگلے آنے والے آرٹیکل میں بتائیں گے /انشاء اللہ/.


لیکن آج ہم آپ کو بتائیں گے ان لڑکیوں اور عورتوں کے بارے میں جو 'دجال' کا ساتھ دیں گی.


/دجال/ کے دنیا میں آنے سے پہلے اس کے جو ماننے والے لوگ ہیں جن میں یہودی سرفہرست ہیں...انہوں نے'دجال' کے لئے اسٹیج سیٹ کرنا شروع کر دیا ہے، اور اگر یہ کہا جائے کہ آدھا اسٹیج سیٹ کیا جا چکا ہے اور آدھا باقی ہے تو بلکل غلط نہ ہوگا.


پیارے دوستو! 'دجال' کو ماننے والے لوگ (یہودی) اس کے انتظار میں ہیں اور ساتھ ساتھ اس کے لئے دنیا کو تیار کر رہے ہیں... ملکوں کو تیار کیا جا رہا ہے اور ان ملکوں میں رہنے والے لوگوں کو تیار کر رہے ہیں... لوگوں کی سوچ کو بدلا جا رہا ہے... لوگوں کے ذہنوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے مختلف طریقوں سے، اور لوگوں کے ذہنوں میں سے 'حق بات' کو نکال کر'باطل' کو ڈالا جا رہا ہے اور 'باطل/غلط بات' کو ذہنوں میں ڈال کر اسے 'حق اورصحیح بات' بنا کرہمارے سامنے پیش کیا جا رہا ہے.


آج سے 25 ، 30 سال پہلے ٹیلی ویژن پر اور ہمارے ارد گرد کے ماحول میں ہونے والی وہ چیزیں جو ہماری آنکھوں اور ذہنوں کو قابل قبول نہیں تھیں انہیں آج صرف 30 سال کا عرصہ گزرنے کے بعد ہم قبول کر چکے ہیں.


30 سال پہلے PTV پر خبریں پڑھنے کیلئے ایک لڑکی آتی تھی، اس کا سر مکمل چادر سے ڈھکا ہوا ہوتا تھا اور اُس کا لباس ایک باسیرت لباس ہوتا تھا.

Kon hongi woh larkiyan, auratein jo 'Dajjal' ka saath dain gi?


پر آج جب ہم دیکھتے ہیں TV CHANNELS پرمختلف ڈراموں میں اور NEWS CHANNELS پر لڑکیاں جو خبریں پڑھنے آتی ہیں ان کے لباس میں سے دوپٹہ اور چادر غائب ہو چکی ہیں.


یہ سب کیسے ہوا...؟

اسلامی لباس سے ہماری مسلمان بہنیں غیر اسلامی لباس کی طرف کیسے منتقل ہو گئیں؟


اور وہ لڑکیاں اورعورتیں کون ہیں جوسب سے آخر میں 'دجال' کا ساتھ دیں گئیں؟


پیارے دوستو! وہ لڑکیاں اورعورتیں مسلمان ہوں گی لیکن ان کے ذہنوں کے اندر غلط علم ڈال کران کے ذہنوں کوتبدیل کیا جا چکا ہوگا.


'دجال' کا ساتھ دینے والی لڑکیاں ، عورتیں وہ ہوں گی جنھیں Outing کے نام پرباہر ہوٹلوں میں اور پارکوں میں اور مارکیٹ میں اور یونیورسٹی میں جانا، اُس ماحول میں ٹائم گزرنا اور آگے پیچھے گھومنا پھرنا  گھر کے اندر رہنے سے زیادہ محبوب ہوگا.

وہ لڑکیاں، عورتیں جو 'دجال' کا ساتھ دیں گی ان کے ذہنوں کو اور ان کی سوچ کو  لبرل اور بنا دیا جائے گا. (مطلب ان کی سوچ آزاد خیال ہو گی).

وہ لڑکیاں جو /دجال/ کا ساتھ دیں گی ان کے ذہنوں کے سیکولر بنا دیا جائے گا.(مطلب دین اسلام میں الله تعالیٰ نے کچھ پابندیاں بھی لگائیں ہیں مثلاً حلال رزق کھاؤ لیکن حرام نہ کھاؤ...   شربت پیو لیکن شراب نہ پیو ...  مسلمان لڑکیاں گھر کی چاردیواری کے اندر رہیں، باہر کی دنیا سے دل نہ لگائیں ... صرف ضروری کام سے باہر جائیں لیکن مکمل پردے کے اندر).

تو جب لڑکیوں کا / لڑکوں کا ذہن سیکولر بن جائے گا تو وہ الله تعالیٰ کی ان پابندیوں کو کوئی پروا نہیں کریں گے بلکہ وہ ان پابندیوں کو روندتے ہوئے آگے بڑھتے چلے جائیں گے جو الله تعالیٰ نے ہمارے فائدے کے لئے رکھی ہیں.


پیارے دوستو! ہر وہ تعلیمی نظام چاہے وہ جتنا بھی جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہو اگر وہ علم اور تعلیمی نظام مجھے اور آپ کو الله اور الله کے رسولﷺ سے قریب کرنے کی بجائے دور لے جا رہا ہے تو یہ تعلیمی نظام ایک فتنہ ہے.


علامہ اقبال (رحمة الله‎‎) نے بھی اس بات کو واضح کر دیا اور فرمایا کہ " الله سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ".


پاکستان کے جو بڑے شہر ہیں جیسے اسلام آباد ، کراچی وغیرہ ، ان بڑے شہروں میں 'دجال' کے پیروکاروں نے معاشرے کو تقریباً %50 لبرل اور سیکولر بنا دیا ہے اور باقی %50 پر محنت جاری ہے کالجز اور یونیورسٹیز کے ذریعے سے.


ابھی حال ہی میں 2 ستمبر 2020 کو یونیسف ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ

"لڑکیوں کو تعلیم دینے سے معاشی نظام مظبوط ہوتا ہے" جو کہ بلکل غلط بات ہے.

جب انسان الله سے دور ہوتا ہے اور دنیا والوں سے قریب ہوتا ہے تو وہ اس طرح کے

بیانات کو درست سمجھ لیتا ہے.اور ان غلط راستوں پر چل پڑتا ہے یا چل پڑتی ہے،

اس لئے اپنے الله کے ہر وقت قریب رہنا بہت ضروری ہے.

Kon hongi woh larkiyan, auratein jo 'Dajjal' ka saath dain gi?


دوستو! سب کچھ ہمارے سامنے ہے بس

ذرا سا سوچنے کی ضرورت ہے...

یونیورسٹی میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد

کیا مسلمان لڑکیوں اور لڑکوں کا ذہن

اسلامی رہتا ہے یا غیر اسلامی ہو جاتا ہے؟ کیا ہم الله تعالیٰ کی رکھی ہوئی پابندیوں

کو پسند کرتے ہیں یہ ان سے جی چرا کر دور بھاگتے ہیں؟ جب آپ سوچیں گے تو

اس کا جواب آپ کو آپنے اندر سے ہی مل جائے گا.


تو پیارے دوستو! ہمارے جو دشمن ہیں وہ یہی چاہتے ہیں کہ ہماری سوچ لبرل اور

سیکولر ہو جائے یعنی آزاد خیال... یعنی دین اسلام میں الله تعالیٰ نے جو پابندیاں

ہمارے فائدے کے لئے رکھی ہیں اُن کا لحاظ ہمارے دلوں سے ختم ہو جائے.


اس آزاد خیالی اور روشن خیالی کے بارے میں مولانا طارق جمیل صاحب نے فرمایا

ہے کہ "نہیں چاہیے ہمیں ایسی یہ روشن خیالی ، اس روشن خیالی سے اندھیرے ہی

اچھے ہیں' ہمیں اندھیروں میں ہی رہنے دو' یہ روشنیاں اپنے پاس ہی رکھو جو ہمیں

الله سے الله کے رسول ﷺ سے دور کر دیں".


دوستو! مجھے اسلام آباد میں 4 سال سے زیادہ رہنے کا اتفاق ہوا ہے اور جو میں نے وہاں اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ اسلام آباد کے کلچر اور معاشرے میں لبرلزم اور سیکولرازم بہت تیزی سے پھیل رہا ہے.


میرے عزیزو! تو جو لڑکیاں اورعورتیں سب سے آخر میں [دجال] کا ساتھ دینے کیلئے باہر نکلیں گی ان کا ذہن اور سوچ آزاد خیالی سے بھرا ہوا ہو گا، اس کے بارے میں ایک حدیث میں پیارے نبی حضرت محمّدنے ارشاد فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ " بندہ مومن دوڑتا ہوا اپنے گھر میں جائے گا اور اپنی بیٹیوں کو ، اپنی بیوی کو ، اپنی بہنوں کو اور اپنی ماؤں کو رسیوں سے باندھ باندھ کر جکڑ کر رکھنے کی کوشش کرے گا لیکن وہ عورتیں رسیاں توڑ [دجال] کے پیچھے بھاگے گئیں.


 پیارے دوستواورمسلمان بہنوں! ہمیں اپنے اندر سے [دجال] کو نکالنا ہو گا.

محبت الله سے کرنی ہو گی ہمیں... دنیا سے نہیں.

طالب آخرت کی کرنی ہو گی....... دنیا کی نہیں.

اور فکر اپنی روح کی کرنی ہو گی ہمیں ... جسم کی نہیں.

اور ایسے ماحول میں وقت گزرنا ہوگا جہاں ایمان و یقین کی بات ہوتی ہو.


اور ہر جمعہ کے روز سورہ الکہف کی تلاوت کرنی ہو گی ہمیں.. تاکہ الله تعالیٰ مجھے اور آپ کو اور تمام مسلمان مردوں اورعورتوں کو [دجال] کے فتنہ سے محفوظ رکھے./آمین/.


اپنی رائے کا اظہار COMMENT BOX میں ضرور کیجئے گا.


=====          =========          ===========       =======

Post a Comment

BE THE FIRST TO COMMENT !!!

Previous Post Next Post